سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سوڈانی باشندے بے چینی اور پریشانی کے ساتھ کل جماعتی کوٹے کی بنیاد پر تشکیل دی جانے والی نئی عبوری حکومت کے اس اعلان کے منتظر ہیں جس میں شیر کا حصہ امت پارٹی اور انقلابی محاذ کا ہوگا۔

عبوری مدت کی حکمرانی کرنے والی آئینی دستاویز میں شہریوں اور فوج کے مابین اقتدار کے اشتراک کو طے کیا گیا ہے، تاہم انقلابی فرنٹ کے ما تحت عبوری حکومت اور انقلابی محاذ سے وابستہ مسلح تحریکوں کے مابین جوبا میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد آئینی دستاویز میں امن شراکت دار کی نمائندگی کرنے والی خودمختار کونسل کے 3 ارکان اور ایگزیکٹو باڈی میں 7 وزارتوں کے اضافہ کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے۔

گزشتہ روز سویرین کونسل کے ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وزرا کے انتخاب کے لئے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے حوالے کیے جانے سے قبل وزارتوں کے امیدواروں کے نام سیکیورٹی امتحانات کے تحت زیر اقتدار خودمختاری کونسل کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]