سفارتی واقعہ سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی

سفارتی واقعہ  سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی
TT

سفارتی واقعہ سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی

سفارتی واقعہ  سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی
اسرائیل نے اپنی حکومت کی وزارت صحت میں موجود ایک بڑی ذمہ دار کی طرف سے نشر کردہ بیانات کے بعد متحدہ عرب امارات سے سرکاری طور پر معافی مانگی ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس معافی سے دونوں ممالک کے مابین سفارتی معاملہ ختم ہوجائے گا۔

تل ابیب کے سینئر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزارت خارجہ کے دفتر میں قومی سلامتی کونسل کے سامنے احتجاج کیا ہے اور اسرائیل میں صحت عامہ کی خدمات کی سربراہ ڈاکٹر شیرون ایلروئی پرائس کے بیانات کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے اسرائیل میں ہونے والی اموات میں اضافے کو دبئی جانے والی پروازوں کے تسلسل سے جوڑ دیا ہے۔

اسرائیلیوں نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے جواب دیا ہے کہ اسرائیلی اہلکار کے بیانات غلط ہیں اور غلط فہمی پر مبنی ہیں اور ان لوگوں نے اس کے لئے معذرت بھی کر لی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]