پولیس کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے تونسی دوبارہ سڑکوں پر نکلےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2780491/%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D9%88%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B3%DA%91%DA%A9%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%86%DA%A9%D9%84%DB%92
پولیس کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے تونسی دوبارہ سڑکوں پر نکلے
مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان کل تیونس کے دارالحکومت کی گلیوں میں ہونے والی تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پولیس جبر کی مذمت کرنے اور دو ہفتہ قبل مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوران گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لئے سیکڑوں نوجوانوں نے گزشتہ روز تیونس میں مظاہرہ کیا ہے اور اس کے علاوہ اس میں حشیش کی کھپت کے معاملات سے متعلق تعزیراتی ضابطہ کو منسوخ کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے جسے مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے بہت سخت سمجھا ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے نمائندے کے مطابق مظاہرین ہیومن رائٹس اسکوائر سے روانہ ہوکر الحبيب بورقيبہ اسٹریٹ پہنچ گئے تھے لیکن تعینات سیکیورٹی فورسز نے انہیں وزارت داخلہ کے حصے تک پہنچنے سے روکا اور الحبيب بورقيبہ اسٹریٹ کے مظاہرین میں سے ایک نے کہا کہ سیکیورٹی ہم پر ظلم وستم ڈھا رہی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ پولیس حکومت واپس آجائے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔