"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2780506/%DA%88%D8%A7%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D8%AC%D9%86%DA%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
لندن: نجلاء حبریری
TT
TT
"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
جمعہ کی شام عالمی اقتصادی فورم میں "ڈاووس ایجنڈا" کے کام اس طور پر اختتام پذير ہوئے ہیں کہ اس میں ممالک کے مابین تعاون کو مستحکم کرنے، پائیدار تعمیر نو اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے جدید طریق کار اپنانے کے سلسلہ میں عالمی مطالبات کا جواب دیا گیا ہے۔ فورم کے ایک سینئر عہدیدار نے فرضی "ڈاووس" کے اختتام کے وقت الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس نے دو اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کی ہے اور فورم میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ، یورپ اور یوریشیا خطے کے ڈائریکٹر، مرکز میں جیو پولیٹیکل اور علاقائی امور کے نائب صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبرمیریک دوشیک نے مزید واضح کی کہ پہلا مقصد استحکام کے اہداف کو مرکزی دھارے میں اور چوتھے صنعتی انقلاب کو برقرار رکھنے سے متعلق ہے جبکہ دوسرا نئے طریقوں کو آزمانے کی کوشش سے متعلق ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)