فیلٹ مین: معاشی چیلنجوں سے فوجی طور پر مضبوط اسد کو خطرہ ہے

سابق اقوام متحدہ اور امریکی عہدیدار جیفری فیلٹ مین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / گیٹی امیجز)
سابق اقوام متحدہ اور امریکی عہدیدار جیفری فیلٹ مین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / گیٹی امیجز)
TT

فیلٹ مین: معاشی چیلنجوں سے فوجی طور پر مضبوط اسد کو خطرہ ہے

سابق اقوام متحدہ اور امریکی عہدیدار جیفری فیلٹ مین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / گیٹی امیجز)
سابق اقوام متحدہ اور امریکی عہدیدار جیفری فیلٹ مین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / گیٹی امیجز)
سابق امریکی اور اقوام متحدہ کے سابق عہدیدار جیفری فیلٹ مین نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی چیلنجوں کا سامنا شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کو ہے جو برسوں پہلے کی نسبت عسکری طور پر مضبوط ہوچکی ہے۔

فیلٹ مین نے کہا کہ اسد کی حکمرانی کی بقا کے لئے خطرہ اب فوج نہیں ہے اور نہ ہی بغاوت کی وجہ سے اس کا خاتمہ ہو سکتا ہے بلکہ معاشی صورتحال میں کمی کے سبب ہو سکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ شام میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور باراک اوباما کی انتظامیہ سے متعلق امریکی پالیسی داعش کو شکست دینے کی رعایت کے ساتھ اور واشنگٹن کے اہداف کے بارے میں ٹھوس نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور انہوں نے ایک نئے نقطہ نظر کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ پابندیوں میں نرمی کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر امور کے سلسلہ میں واشنگٹن کے اقدامات کے عوض سیاسی اصلاحات کے معاملے میں واپس نہیں آنے والے ٹھوس، مخصوص اور شفاف اقدامات کرنے پر اسد کی حکومت فکر کر سکے۔(۔۔۔)

اتوار 18 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 31 جنوری 2021ء شماره نمبر [15404]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]