لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2793171/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA
لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومت
گزشتہ روز جنیوا میں لیبیا ڈائیلاگ فورم کے شرکا کے ذریعہ نئی حکومت کے انتخاب کے حق میں اپنے ووٹ دینے کے بعد ایک ملازم کو بیلٹ باکس کو خالی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومت
گزشتہ روز جنیوا میں لیبیا ڈائیلاگ فورم کے شرکا کے ذریعہ نئی حکومت کے انتخاب کے حق میں اپنے ووٹ دینے کے بعد ایک ملازم کو بیلٹ باکس کو خالی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوئٹزرلینڈ کے جنیوا کی میزبانی میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ملک میں انتقالی مرحلہ کی قیادت کرنے کے لئے ایک نئے ایگزیکٹو اتھارٹی منتخب کرنے کے سلسلہ میں پانچ روزہ اجلاس کے بعد لیبیا کا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کامیاب ہوگیا ہے۔
توقع کے برخلاف وہ تیسری فہرست کامیاب ہو چکی ہے جس میں محمد المنفی صدارتی کونسل کے چیئرمین کے طور پر منتخب کئے گئے ہیں، موسی الکونی اور عبد اللہ اللافی کو رکن اور عبد الحمید دبیبہ بطور وزیر اعظم منتخب کیا گیا ہے اور اس بالمقابہ وہ فہرست ناکام ہو چکی ہے جس میں موجودہ پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح اور وفاقی حکومت میں وزیر داخلہ فتحی باشاغا شامل تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔