مغرب نے جوہری مذاکرات کے لئے ایک علاقائی فریم ورک کے سلسلہ میں کیا تبادلۂ خیالhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2793181/%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%85-%D9%88%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84
مغرب نے جوہری مذاکرات کے لئے ایک علاقائی فریم ورک کے سلسلہ میں کیا تبادلۂ خیال
انٹونی بلنکن کو گزشتہ روز صدر بائیڈن کے دورے کے موقع پر محکمہ خارجہ کے عہدیداروں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
مغرب نے جوہری مذاکرات کے لئے ایک علاقائی فریم ورک کے سلسلہ میں کیا تبادلۂ خیال
انٹونی بلنکن کو گزشتہ روز صدر بائیڈن کے دورے کے موقع پر محکمہ خارجہ کے عہدیداروں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ریاستہائے متحدہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ اور مشترکہ جامع منصوبہ بندی کے رکن ممالک نے بین الاقوامی قانونی قوانین کے لئے مکمل تعمیل کی طرف واپسی کی تیاری میں سنہ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے متعلق ایران کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے بہترین طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور کل ایک نیا علاقائی فریم ورک تیار کیا گیا ہے جس میں سعودی عرب بھی شریک ہے تاکہ تہران کی طرف سے بیلسٹک میزائلوں کے اسلحے کو تیار کرنے کی مسلسل کوششوں پر پابندی اور مشرق وسطی کو استقرار واستحکام کو کمزور بنانے والے مسلح گروپوں اور ملیشیاؤں کے لئے اس کی حمایت کو روکا جا سکے۔
اس علاقائی فریم ورک کے سلسلہ میں ایک فرضی کانفرنس میں گفتگو ہوئی ہے جس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے تینوں یورپی ممالک کے ہم منصب شامل تھے اور یہ پیشرفت امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں اعلی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں کی روشنی میں سامنے آئی ہے جو ایران فائل سے نمٹنے کے لئے ایک نیا نقطۂ نظر پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)