عراقی کمیونسٹ کے خلاف صدر کی طرف سے بغاوت کے آثارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2793226/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A2%D8%AB%D8%A7%D8%B1
نجف میں عراقی کمیونسٹ کے صدر مقام کو "مولتوف" بم سے جلنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
عراقی کمیونسٹ کے خلاف صدر کی طرف سے بغاوت کے آثار
نجف میں عراقی کمیونسٹ کے صدر مقام کو "مولتوف" بم سے جلنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں مقتدی الصدر کی زیر قیادت اپنی حلیف پارٹی اور صدری تحریک کے مابین کشیدگی کی وجہ سے عراقی کمیونسٹ پارٹی کے صدر دفتر پر کل صبح سویرے مولوٹوف بم کے ذریعہ حملہ ہوا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی نے کسی خاص پارٹی پر اس معاملہ کے پیچھے ہونے کا الزام نہیں عائد کیا ہے لیکن پارٹی کے قریبی کارکنوں نے اس معاملہ کو کمیونسٹ اور سول کارکنوں سے جوڑا ہے کیونکہ کل اس حملے کی پہلی برسی کی یاد میں ایک میلے کا اہتمام کیا گیا تھا جس کی وجہ سے گزشتہ سال صدر کے مظاہرین نے ہنگامہ مچایا جس کے نتیجہ میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ان میں وہ نوجوان مہند القیسی بھی تھا جس کی والدہ نے اس حادثے کا ذمہ دار الصدر اور اس کے حواریوں کو ٹھہرایا تھا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)