تابناک نمونوں کی وجہ سے تہران کے ارادوں کے بارے میں شکوک وشبہات کے خدشات

ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تابناک نمونوں کی وجہ سے تہران کے ارادوں کے بارے میں شکوک وشبہات کے خدشات

ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سفارت کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کو ایران کے ایک مقام سے لئے گئے نمونوں میں تابکار مادے کے نشانات ملے ہیں جس سے ایرانی جوہری پروگرام کی نوعیت کے بارے میں مزید شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل نے متعدد سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران میں جن جگہوں سے تابکار مادے پائے گئے ہیں ان سے متعلق شکوک وشبہات میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر جب ایرانی حکام نے گزشتہ سال کئی ماہ تک بین الاقوامی انسپکٹروں کو ان مقامات تک رسائی سے روک رکھا تھا۔

اگرچہ انسپکٹرز کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ آیا اسلحہ کی مشتبہ ترقی حالیہ تھی یا نہیں جبکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اور مغربی انٹلیجنس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ ایران کے پاس 2003 تک ایک خفیہ جوہری ہتھیاروں کا پروگرام تھا اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ تہران اس طرح کے ہتھیاروں کے حصول کی کسی بھی کوشش کی تردید کرتا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]