تابناک نمونوں کی وجہ سے تہران کے ارادوں کے بارے میں شکوک وشبہات کے خدشات

ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تابناک نمونوں کی وجہ سے تہران کے ارادوں کے بارے میں شکوک وشبہات کے خدشات

ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی جوہری مرکز نتنز کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سفارت کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کو ایران کے ایک مقام سے لئے گئے نمونوں میں تابکار مادے کے نشانات ملے ہیں جس سے ایرانی جوہری پروگرام کی نوعیت کے بارے میں مزید شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل نے متعدد سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران میں جن جگہوں سے تابکار مادے پائے گئے ہیں ان سے متعلق شکوک وشبہات میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر جب ایرانی حکام نے گزشتہ سال کئی ماہ تک بین الاقوامی انسپکٹروں کو ان مقامات تک رسائی سے روک رکھا تھا۔

اگرچہ انسپکٹرز کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ آیا اسلحہ کی مشتبہ ترقی حالیہ تھی یا نہیں جبکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اور مغربی انٹلیجنس ایجنسیوں کا خیال ہے کہ ایران کے پاس 2003 تک ایک خفیہ جوہری ہتھیاروں کا پروگرام تھا اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ تہران اس طرح کے ہتھیاروں کے حصول کی کسی بھی کوشش کی تردید کرتا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]