خرطوم میں حاخام کا ایک مذہبی اجتماع سے خطاب

خرطوم میں حاخام کا ایک مذہبی اجتماع سے خطاب
TT

خرطوم میں حاخام کا ایک مذہبی اجتماع سے خطاب

خرطوم میں حاخام کا ایک مذہبی اجتماع سے خطاب
سوڈان - اسرائیل دوستی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سوڈان کے ذریعہ پچھلے سال کے آخر میں اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لانے کے اعلان کے بعد خرطوم میں کل ایک ایسی کانفرنس ہوئی ہے جو ملک کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس قرار پائی ہے اور اس کانفرنس میں مسلمان، عیسائی، یہودی، ہندو اور بدھ مذہب کے علماء نے شرکت کی۔

اس تقریب کے منتظم سابق آزاد پارلیمنٹیرین اور سوڈانی - اسرائیلی دوستی ایسوسی ایشن کے سربراہ ابو القاسم برطم نے کہا ہے کہ اس فورم کے انعقاد کا مقصد سب سے پہلے برادرانہ اجلاس اور رواداری کو فروغ دینا اور سوڈان میں معاشرتی امن قومی اور انسانی اقدار کو بحال کرنا ہے اور پرامن بقائے باہمی پر زور دینا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]