عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2801366/%D8%B9%D8%A8%D9%88%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%AF%D8%B2%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D9%88-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9
عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریک
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریک
سلامتی کونسل نے لیبیا کی جماعتوں کے عارضی ایگزیکٹو اتھارٹی کو تفویض کرنے کے معاہدے پر مزید حوصلہ افزائی کی ہے اور اس سے 24 دسمبر 2021 کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی قومی انتخابات کے انعقاد کی تیاری کے لئے ایک نئی جامع حکومت تشکیل دینے کے لئے جلد اتفاق رائے کرنے پر زور دیا ہے اور کونسل نے تمام فریقین سے فائر بندی معاہدے کو نافذ کرنے اور تمام ممالک سے تمام غیر ملکی افواج اور کرائے کے فوجیوں کو اس ملک سے واپس لینے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
مشاورت کے بعد سلامتی کونسل کے ممبروں نے متفقہ طور پر رواں ماہ کے لئے کونسل کی خاتون صدر اور برطانوی مندوب باربرا ووڈورڈ کے ایک بیان کی منظوری دی ہے جنہوں نے کہا ہے کہ کونسل نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے جسے لیبیا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کے ذریعے طے کیا گيا ہے تاکہ ملک کو انتخابات تک لے جانے کے لئے عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی کو ذمہ دار بنایا جا سکے اور انہوں نے اسے اس عمل کو ایک اہم سنگ میل کے طور پر سمجھا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔