مصر نے نیل کے پانی میں اپنے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر اقدام کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2802351/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%82%D9%88%D9%82-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DB%81%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF
مصر نے نیل کے پانی میں اپنے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر اقدام کو کیا مسترد
قاہرہ میں سیسی اور افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن کے مابین ہوئۓ مذاکرات (مصری صدارت)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے بارے میں ایک لازمی قانونی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت کے سلسلہ میں اپنے ملک کے ثابت اصولوں پر زور دیا ہے اور نیل کے پانی میں مصر کے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر طرح کے عمل یا کاروائی کو مسترد کیا ہے اور گزشتہ روز صدر السیسی نے قاہرہ میں اس افریقی یونین سربراہی اجلاس کے انعقاد سے کچھ دن قبل افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین موسٰی فقیہ کا استقبال کیا ہے جس کی نگرانی میں مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کے مابین مذاکرات ہو رہے ہیں تاکہ ایک ایسے معاہدے تک پہنچا جا سکے جس سے دریائے نیل کی مرکزی مقام پر ڈیم کو بھرنے اور اسے چالو کرنے کے کام کو باقاعدہ طور پر کیا جا سکے۔
مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان سفیر بسام راضی کے مطابق اجلاس میں براعظم کی سطح پر متعدد سیاسی امور میں ہونے والی پیشرفت، افریقی براعظم میں متعدد تنازعات میں ہونے والی پیشرفت اور انہیں سیاسی طور پر حل کرنے کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور ان میں سب سے اہم معاملہ افریقی صدی اور لیبیا کی فائل ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)