اتحاد: حوثی ایک ایرانی کھیل ہے اور اس کا جواب میدان میں ہوگا

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

اتحاد: حوثی ایک ایرانی کھیل ہے اور اس کا جواب میدان میں ہوگا

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے حوثی ملیشیاؤں کی کارروائیوں کے سلسلہ میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملے ہیں جو سیاسی یا قانونی غلط فہمی کی وجہ سے رونما ہو رہے ہیں اور ملیشیاؤں کے یہ حملے شہریوں اور پبلک پروپرٹی کے خلاف ہو رہے ہیں اور ان میں تازہ ترین واقعہ جنوبی سعودی عرب میں واقع ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملہ ہے۔

گزشتہ روز العربیہ کے ذریعہ ایک انٹرویو میں المالکی نے ملیشیاؤں کے فیصلہ کو ایران سے متعلق قرار دیا ہے اور یہ کہا ہے کہ حوثی ایک ایرانی سیاسی کھیل کا حصہ ہیں اور ان کے اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تہران کی حکومت کے لئے وکیل کے طور پر جنگ لڑ رہے ہیں۔

المالکی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں نہیں ہوئیں ہیں اور انہوں نے سعودی مسلح افواج کی کارکردگی کی تعریف بھی کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر ان حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ہوتی تو ہم پتھر کا جواب لوہے سے دینے والے ہیں اور ملیشیا اس سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے ساتھ ڈیل میدان میں کیا جائے گا۔(۔۔۔)

پیر 04 رجب 1442 ہجرى – 15 فروری 2021ء شماره نمبر [15420]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]