اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام عراق کے کردستانی علاقے کے دارالحکومت اربیل پر میزائل گرے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی اور متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ امریکی زیرقیادت اتحاد کے ایک غیر ملکی شخص کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔

رووداو میڈیا نیٹ ورک نے ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ آٹھ راکٹ شہر پر گرے ہیں اور انہیں قابل اعتماد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان میزائلوں کو دبس کے قریب سے ایک علاقے سے حشد شعبی کے ذریعہ فائر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اتحاد نے رات کے وقت تصدیق کیا ہے کہ اربیل میں ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے میں ایک امریکی فوجی کے علاوہ ایک غیر ملکی شہری ہلاک اور پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]