اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام عراق کے کردستانی علاقے کے دارالحکومت اربیل پر میزائل گرے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی اور متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ امریکی زیرقیادت اتحاد کے ایک غیر ملکی شخص کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔

رووداو میڈیا نیٹ ورک نے ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ آٹھ راکٹ شہر پر گرے ہیں اور انہیں قابل اعتماد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان میزائلوں کو دبس کے قریب سے ایک علاقے سے حشد شعبی کے ذریعہ فائر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اتحاد نے رات کے وقت تصدیق کیا ہے کہ اربیل میں ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے میں ایک امریکی فوجی کے علاوہ ایک غیر ملکی شہری ہلاک اور پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]