2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
TT

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
سعودی حکومت نے سال 2024 کے آغاز سے ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اپنے معاہدے کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے علاقائی دفاتر سعودیسے باہر ہیں اور اس کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، ملازمتیں پیدا کرنا ہے اور معاشی رساو کو کم کرنا ہے تاکہ ریاض 2030 حکمت عملی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکے۔

ایک سرکاری ذمہ دار نے سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کسی بھی غیر ملکی تجارتی کمپنی یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاہدہ روکنے کے لئے پرعزم ہے جس کا علاقائی ہیڈکوارٹر ملک سے باہر خطے میں ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس فیصلے میں حکومت کی ایجنسیاں، ادارے اور فنڈز یا اس کا کوئی بھی ادارہ ہو سب شامل ہیں۔

سعودی ایجنسی نے اس عہدیدار کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سے کسی بھی سرمایہ کار کی سعودی معیشت میں داخل ہونے یا نجی شعبے کے ساتھ معاملات جاری رکھنے کی صلاحیت متاثر نہیں ہوگی اور اس سے متعلقہ کنٹرول رواں سال 2021 کے دوران جاری کیے جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]