دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2813221/%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF
دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
لبنان کے صدر مائکل عون اور نگران وزیر اعظم حسان دیاب کے درمیان خاموش بحران جاری ہے؛ کیونکہ نگران وزیر اعظم نے عون کی طرف سے کونسل کو طلب کرنے کے مطالبے کے اصرار مسترد کر دیا ہے کیونکہ وہ اس مہم کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور عون نے خود اس کا اظہار اس وقت کیا ہے جب لبنانی یونیورسیٹی کے اندر فل ٹائم پروفیسروں کی کمیٹی نے ان کا استقبال کیا اور وزراء کی طرف سے موجودہ سال کے بجٹ قانون کے مسودے کا مطالعہ نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نمائندے کونسل آئین کی تفسیر کرنے کے سلسلہ اجازت دے اور سرکاری اجلاسوں پر بات کرنے اور اس کی منظوری کرنے کے لئے سب کو مدعو کرے۔
الشرق الاوسط نے وزارتی ذرائع سے یہ معلوم کیا ہے کہ صدر دیاب جو سرائے میں اپنے دفتر میں وقتا فوقتا حاضر رہتے ہیں وہ اپنے اصولی موقف پر اصرار کررہے ہیں کہ وہ وزارتی مجلس کو دعوت نہ دیں اور بہت ویادہ تنگ دائرے میں وزارتی کمیٹی کے اجلاسوں کی محض صدارت کریں۔ بہت ہی محدود حدود میں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔