امریکی اراکین پارلیمنٹ نے بائیڈن سے لقمان سلیم کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکی اراکین پارلیمنٹ نے بائیڈن سے لقمان سلیم کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ڈیموکریٹک نائب گریگوری میکس اور اس کے اعلی ریپبلکن مائک کول نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے لبنانی مخالف کارکن لقمان سلیم کے قتل کے مرتکب افراد پر پابندیاں عائد کریں۔

ان دونوں اراکین اسمبلی نے بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے جس میں "میگنیٹسکی ایکٹ" کے تحت کانگریس کے ذریعہ پاس کردہ پابندیوں کو نافذ کرنے کے سلسلہ میں ان پر دباؤ بنایا گیا ہے تاکہ انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب افراد کا محاسبہ کیا جاسکے اور اس پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک بہادر کارکن کو اس بے رحم انداز سے قتل کرنے کا مقصد دوسروں کو ڈرانا اور خاموش کرنا ہے اور خاص طور پر لبنان کی سیاسی ہلاکتوں کی المناک تاریخ کی روشنی میں جہاں مجرموں کو یونہی چھوڑ دیا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]