المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
TT

المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
ملک لیبیا کی سپریم کونسل کے سربراہ خالد المشری نے اس سیاسی فورم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے جس کی میٹنگیں حال ہی میں جنیوا میں ختم ہوئیں ہیں اور کہا ہے کہ اس میں قانونی حیثیت کے اصل منبع کو نظر انداز کیا گیا ہے اور وہ عوام ہیں۔

المشری کا یہ ردعمل پرسو "فرانس 24" سیٹلائٹ چینل کے ساتھ ہونے والی ایک مداخلت میں سامنے آیا ہے اور پھر انہوں نے "سیاسی فورم" میں شریک افراد کو تشکیل دینے کے طریقہ کار کے بارے میں بات کی ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سابق نمائندہ اسٹیفنی ولیمز نے کمیٹی کا انتخاب کسی نہ کسی طرح سے کردیا ہے لیکن کمیٹی میں ایوان نمائندگان اور (اعلی ترین ریاست) کو مستثنیٰ کیا گیا ہے اور ان ممبروں کے انتخاب میں قطعی معیار موجود نہیں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]