برطانیہ نے دولت مند ممالک سے ویکسین عطیہ کرنے کے سلسلہ میں کیا مطالبہ

کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

برطانیہ نے دولت مند ممالک سے ویکسین عطیہ کرنے کے سلسلہ میں کیا مطالبہ

کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک مسودہ قرارداد پیش کیا ہے جس میں دولت مند ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غریب اور کم آمدنی والے ممالک میں اپنی ضرورت سے زیادہ کورونا ویکسین کی خوراکیں عطیہ کریں اور لندن کے ذریعہ اس مسودے کی قرارداد کو کونسل میں اپنے 14 شراکت داروں کے حوالے کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ابھی ویکسین تک مساوی رسائی کی سہولت کے لئے یکجہتی، مساوات، کارکردگی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔

لندن کو امید ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اس کے مسودے کو منظور کرلیا جائے گا لیکن روس کو راضی کرنا مشکل ہو سکتا ہے جس نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ حفاظتی کونسل کا ویکسینوں کے معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پرسو روز ہی ایک اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک ترقی پزیر ممالک کو فاضل ٹیکے عطیہ کرے گا اور اس کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی اسی طرح کے عہد کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے ترقی پزیر اور نادار ممالک کو ویکسین سے متعلق اپنے ملک کے حصہ میں سے ایک حصہ فراہم کرنے کے لئے ابتدائی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 10 رجب 1442 ہجرى – 21 فروری 2021ء شماره نمبر [15426]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]