عباس اور عرفات کے بھتیجے کے مابین ہوئی افہام وتفہیم

گزشتہ سال 27 ستمبر کو مغربی کنارے کے شہر طوباس میں صدر محمود عباس کے حامیوں کو ان کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ سال 27 ستمبر کو مغربی کنارے کے شہر طوباس میں صدر محمود عباس کے حامیوں کو ان کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

عباس اور عرفات کے بھتیجے کے مابین ہوئی افہام وتفہیم

گزشتہ سال 27 ستمبر کو مغربی کنارے کے شہر طوباس میں صدر محمود عباس کے حامیوں کو ان کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ سال 27 ستمبر کو مغربی کنارے کے شہر طوباس میں صدر محمود عباس کے حامیوں کو ان کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
فلسطین کی "فتح" تحریک کے اندر مئی میں ہونے والے عام انتخابات قریب آنے اور اس کے دو ماہ بعد ہونے والے صدارتی انتخابات کے ساتھ ہی گزشتہ اوقات میں صفوں کو بند کرنے کے لئے مزید کوششوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اسی تناظر میں فلسطینی صدر محمود عباس اور فتح ی سنٹرل کمیٹی کے رکن، مرحوم فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے بھتیجے ناصر القدوة کے مابین افہام وتفہیم کے اجلاس کا منظر بھی دیکھا گیا ہے۔

فتح موبلائزیشن اینڈ آرگنائزیشن کمیشن میں میڈیا آفس کے سربراہ منير الجاغوب نے گزشتہ روز (ہفتے کے روز) اعلان کیا ہے کہ مرکزی کمیٹی کے متعدد ممبروں کی موجودگی میں تحریک کے اتحاد اور اس کے فیصلوں کی پابندیوں کے سلسلہ میں عباس اور ناصر القدوة کے مابین ایک معاہدہ ہوا ہے اور الجاغوب کا اعلان فلسطینی علاقوں میں آئندہ انتخابات کے دوران القدوة کے ممکنہ بغاوت کی خبروں کی راہ روکنے کے لئے اس وقت سامنے آیا ہے جبکہ اس شخص نے اس سے قبل عباس کی سربراہی میں مرکزی اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا جو انتخابات پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے ہوا تھا اور پھر اس کے بعد متنازعہ بیانات بھی سامنے آئے۔(۔۔۔)

اتوار 10 رجب 1442 ہجرى – 21 فروری 2021ء شماره نمبر [15426]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]