باسل نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کیا حریری پر حملہ

جبران باسل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جبران باسل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

باسل نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کیا حریری پر حملہ

جبران باسل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جبران باسل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فری پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ، رکن پارلیمنٹ جبران باسیل نے نامزد وزیر اعظم سعد حریری اور ان مسیحی رہنماؤں پر حملہ کرکے حکومت تشکیل دینے کی کاروائی کے سلسلہ میں اپنے موقف کو پیچیدہ کردا ہے جن پر انہوں نے عیسائیوں کے حقوق کو نظرانداز کرنے اور ذلیل ہونے کا الزام لگایا ہے۔

گزشتہ روز ایک طویل پریس کانفرنس میں باسیل نے بنیادی طور پر حکومتی فائل کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے کابینہ میں حصہ لینے کی خواہش کی تردید کی ہے اور اسی وقت شرائط بھی طے کی ہے کیونکہ ان کے حلیف حزب اللہ نے کابینہ کو 20 سے بڑھا کر 22 تک کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس کے برخلاف حریری 18 وزیروں کی کوشش کررہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم وہ قبول کرتے ہیں جسے حزب اللہ قبولیت کرتی ہے اور انہوں نے اصلاحات پر عمل درآمد کے بدلے حکومت کو اپنے پارلیمانی بلاک کا اعتماد فراہم کرنے کے مابین تجارتی معاہدہ کے طور پر ایک تجویز بھی پیش کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 رجب 1442 ہجرى – 22 فروری 2021ء شماره نمبر [15427]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]