باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کے قومی وفاق کی حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا پر ایک روز قبل ہوئے قاتلانہ حملہ کی وجہ سے دارالحکومت طرابلس میں سیکیورٹی کی صورتحال پیچیدہ ہو چکی ہے اور کشیدگی میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اور وفاق حکومت کے وفادار سیکیورٹی ادارہ نے باشاغا کی روایت کی تردید کی ہے۔

مصراتہ اور زنتان کے شہروں سے باشاغا کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں نے کل شام ایک اجلاس منعقد کیا ہے تاکہ زاویہ شہر سے آنے والی دیگر ملیشیاؤں کا جواب دینے کے لئے کام کو ہم آہنگ کیا جاسکے کیونکہ وہ قاتلانہ حملے میں وزیر داخلہ کے محافظوں کے ہاتھوں اس کے ایک ممبر کی ہلاکت کے سلسلہ میں اچانک اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی دارالحکومت کے مرکز میں داخل ہو چکے ہیں جبکہ ایک مسلح گروہ نے گزشتہ روز ایک محدود وقت کے لئے وسطی طرابلس کے شہداء اسکوائر پر اپنا قبضہ جما لیا تھا اور وہاں ہوا میں فائرنگ بھی کی ہے لیکن اس کے بعد انہوں نے اپنی دستبرداری اختیار کرلی یا اسے وہاں سے نکال دیا گيا اور طرابلس فوجی علاقے سے وابستہ مسلح گاڑیوں نے اس کی جگہ لے لی۔(۔۔۔)

منگل 12 رجب 1442 ہجرى – 23 فروری 2021ء شماره نمبر [15428]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]