باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کے قومی وفاق کی حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا پر ایک روز قبل ہوئے قاتلانہ حملہ کی وجہ سے دارالحکومت طرابلس میں سیکیورٹی کی صورتحال پیچیدہ ہو چکی ہے اور کشیدگی میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اور وفاق حکومت کے وفادار سیکیورٹی ادارہ نے باشاغا کی روایت کی تردید کی ہے۔

مصراتہ اور زنتان کے شہروں سے باشاغا کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں نے کل شام ایک اجلاس منعقد کیا ہے تاکہ زاویہ شہر سے آنے والی دیگر ملیشیاؤں کا جواب دینے کے لئے کام کو ہم آہنگ کیا جاسکے کیونکہ وہ قاتلانہ حملے میں وزیر داخلہ کے محافظوں کے ہاتھوں اس کے ایک ممبر کی ہلاکت کے سلسلہ میں اچانک اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی دارالحکومت کے مرکز میں داخل ہو چکے ہیں جبکہ ایک مسلح گروہ نے گزشتہ روز ایک محدود وقت کے لئے وسطی طرابلس کے شہداء اسکوائر پر اپنا قبضہ جما لیا تھا اور وہاں ہوا میں فائرنگ بھی کی ہے لیکن اس کے بعد انہوں نے اپنی دستبرداری اختیار کرلی یا اسے وہاں سے نکال دیا گيا اور طرابلس فوجی علاقے سے وابستہ مسلح گاڑیوں نے اس کی جگہ لے لی۔(۔۔۔)

منگل 12 رجب 1442 ہجرى – 23 فروری 2021ء شماره نمبر [15428]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]