سعودی عرب کے خلاف حوثی دہشت گردی کی مذمتوں میں ہوئی وسعت

اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب کے خلاف حوثی دہشت گردی کی مذمتوں میں ہوئی وسعت

اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
نائب وزیر اعظم اور سعودی وزیر دفاع ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پاس گزشتہ روز قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد کی طرف سے ٹیلی فون آیا ہے جبکہ سعودی عرب کے خلاف حوثیوں کی دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت میں میں وسعت پیدا ہوئی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ قطر کے امیر نے سعودی ولی عہد کی صحت کے سلسلہ میں اطمینان کے لئے فون کیا ہے اور صحت کی بحالی کی خواہش ظاہر کی ہے اور شیخ تمیم بن حماد نے سعودی عرب کے لئے قطر کی طرف سے ہر اس معاملہ میں حمایت کی تصدیق کی گئی ہے جس سے مملکت کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کو تقویت مل سکے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ نے برادرانہ جذبات کا اظہار کرتے ہوئے امیر قطر کا شکریہ ادا کیا ہے اور ان کی تعریف بھی کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 رجب 1442 ہجرى – 01 مارچ 2021ء شماره نمبر [15434]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]