عراق میں ترکی اور ایران کے مابین تصادم

عراق میں ترکی اور ایران کے مابین تصادم
TT

عراق میں ترکی اور ایران کے مابین تصادم

عراق میں ترکی اور ایران کے مابین تصادم
بغداد میں تہران کے سفیر ارج مسجدی کے بیانات کے پس منظر میں ترکی اور ایران کے مابین ایک سفارتی بحران پیدا ہوا ہے اور یہ واقعہ ترکی اور ایران کے درمیان ایک تصادم کا باعث بھی بنا ہے اور اس بیان میں انہوں نے عراق میں ترکی کی فوجی مداخلت کے سلسلہ میں اپنے ملک کی تردید کی تصدیق کی ہے اور اس میں خودمختاری کی خلاف ورزی کی بات بھی کہی ہے۔

کل اتوار کو ترک وزارت خارجہ نے ایران کے سفیر محمد فرازمند کو طلب کیا ہے اور اسے اپنے شدید احتجاج سے آگاہ کیا ہے اور کرد میڈیا نیٹ ورک روڈاو کو دئے گئے مسجدی کے بیانات کو مسترد کرنے سے بھی آگاہ کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 رجب 1442 ہجرى – 01 مارچ 2021ء شماره نمبر [15434]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]