سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات
TT

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع نے گزشتہ روز دارالحکومت ریاض میں اردن کے شاہ عبد اللہ دوم بن الحسین سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات، مشترکہ پہلوؤں کے معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون اور اس کی ترقی کو جاری رکھنے کے مواقع کے سلسلہ میں بھی گفت وشنید ہوئی ہے جس سے دونوں ممالک اور ان کی عوام کے مشترکہ مفادات کو پورا کیا جاسکے اور اسی طرح دونوں فریقوں نے متعدد عرب اور علاقائی امور اور ان کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کے سلسلہ میں بھی بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔

اسی طرح ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد آل خلیفہ سے بھی ایک ورکنگ میٹنگ کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین گہرے تعلقات اور دونوں ممالک کے لئے مزید دوطرفہ کارنامے کو مکمل کرنے کے مقصد سے مختلف پہلوؤں پر سعودی عرب اور بحرین تعاون کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس اجلاس میں خلیج اور عرب کے متعدد امور اور ان کے لئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کے سلسلہ میں بھی  تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔

دونوں ملاقاتوں میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، اردن کی جانب سے ولی عہد شہزادہ الحسین بن عبد اللہ دوم ،  بحرین کی جانب سے وزیر خزانہ اور قومی اقتصادیات شیخ سلمان بن خلیفہ آل خلیفہ اور سعودی عرب میں سفیر شیخ حمود بن عبد اللہ آل خلیفہ نے شرکت کی ہے۔(۔۔۔)
 

منگل 26 رجب 1442 ہجرى – 09 مارچ 2021ء شماره نمبر [15442]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]