احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلافhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857206/%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%B3%D8%B9%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81
احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بیروت: نذیر رضا
TT
TT
احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جنوبی لبنان تک احتجاجی مطالبات میں توسیع ہونے اور ان وہاں کی سڑکوں کو بلاک کرنے کے نتیجے میں "شیعہ جوڑی" ("حزب اللہ" اور "امید موومنٹ") کے دونوں ستونوں کے مابین اختلافات پیدا ہو چکے ہیں جبکہ امید موومنٹ نے ان علاقوں کے اندر تحریکوں میں اپنے حامیوں کی شرکت سے انکار کیا ہے جہاں جس شیعہ جوڑی کا اثر ورسوخ ہے۔
احتجاجات بیروت کے جنوب اور جنوبی مضافاتی علاقوں تک پھیل گیا ہے جہاں روڈ بلاک کرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور امید کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ان اقدامات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کو دیئے گئے بیانات میں زور دے کر کہا ہے کہ مالی اور زندگی کے بحران اور معاشی بدحالی سے نمٹنے کا عمل صرف ایک موثر حکومت کی موجودگی میں ہی کیا جاسکتا ہے اور اس کی تشکیل ہی بحرانوں سے نمٹنے کا واحد راستہ ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔