احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف

لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف

لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جنوبی لبنان تک احتجاجی مطالبات میں توسیع ہونے اور ان وہاں کی سڑکوں کو بلاک کرنے کے نتیجے میں "شیعہ جوڑی" ("حزب اللہ" اور "امید موومنٹ") کے دونوں ستونوں کے مابین اختلافات پیدا ہو چکے ہیں جبکہ امید موومنٹ نے ان علاقوں کے اندر تحریکوں میں اپنے حامیوں کی شرکت سے انکار کیا ہے جہاں جس شیعہ جوڑی کا اثر ورسوخ ہے۔

احتجاجات بیروت کے جنوب اور جنوبی مضافاتی علاقوں تک پھیل گیا ہے جہاں روڈ بلاک کرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور امید کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ان اقدامات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کو دیئے گئے بیانات میں زور دے کر کہا ہے کہ مالی اور زندگی کے بحران اور معاشی بدحالی سے نمٹنے کا عمل صرف ایک موثر حکومت کی موجودگی میں ہی کیا جاسکتا ہے اور اس کی تشکیل ہی بحرانوں سے نمٹنے کا واحد راستہ ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 رجب 1442 ہجرى – 10 مارچ 2021ء شماره نمبر [15443]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]