سرحد پار سے ہونے والے حوثیوں کے جرائم کی وسیع پیمانہ پر بین الاقوامی مذمت

العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سرحد پار سے ہونے والے حوثیوں کے جرائم کی وسیع پیمانہ پر بین الاقوامی مذمت

العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمن میں حوثی ملیشیاؤں کے جرائم کے خلاف بین الاقوامی مذمت میں وسعت ہوئی ہے اور اسی طرح ان حملوں کی بھی مذمت شروع ہو گئی ہے جو انھوں نے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونوں کا استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب میں شہریوں اور سویلین اشیاء کے خلاف شروع کیے ہیں۔

ایک بیان میں ہسپانوی وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کاروائیوں کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، سعودی عرب کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور علاقائی سلامتی کو بھی ان سے خطرہ لاحق ہے اور اسی طرح انسانی حقوق کے قانون پر سختی سے عمل پیرا ہونے اور فوری طور پر جنگ بند کئے جانے پر زور دیا ہے۔

اسی طرح فرانس نے بھی حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب کے شہروں کو نشانہ بنانے والے میزائلوں اور ڈرونوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور خطرناک حد کشیدگی قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 رجب 1442 ہجرى – 10 مارچ 2021ء شماره نمبر [15443]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]