ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857246/%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C%D9%B0-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز شخصیات اور سیاسی جماعتوں نے تیونس کی حکومت سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اقدام متعدد پارلیمنٹیرینز کو سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی اور بیہوش ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز عبیر موسٰی کی سربراہی میں اس بین الاقوامی یونین مسلم اسکالرز کے صدر دفتر کے سامنے حزب اختلاف دستوری پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے منعقدہ دھرنے ختم کرنے کے لئے طاقت اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مداخلت کیا ہے جس پر بیشتر عرب اور اسلامی ممالک میں پابندی عائد ہے اور اس کے اندر موجود لوگوں کو اس دلیل کے ساتھ زبردستی نکالنے کی کوشش کی ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں تاہم یونین کے ممبران ہیڈ کوارٹر کے اندر ہی رہے اور انہوں نے حکام اور وزیر اعظم ہشام المشیشی سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور پارٹی رہنما اور ان کے حامیوں کو اس جگہ سے دور کرنے کے لئے کام کریں جہاں ان لوگوں نے زبردستی حملہ کردیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔