ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857246/%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C%D9%B0-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز شخصیات اور سیاسی جماعتوں نے تیونس کی حکومت سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اقدام متعدد پارلیمنٹیرینز کو سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی اور بیہوش ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز عبیر موسٰی کی سربراہی میں اس بین الاقوامی یونین مسلم اسکالرز کے صدر دفتر کے سامنے حزب اختلاف دستوری پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے منعقدہ دھرنے ختم کرنے کے لئے طاقت اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مداخلت کیا ہے جس پر بیشتر عرب اور اسلامی ممالک میں پابندی عائد ہے اور اس کے اندر موجود لوگوں کو اس دلیل کے ساتھ زبردستی نکالنے کی کوشش کی ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں تاہم یونین کے ممبران ہیڈ کوارٹر کے اندر ہی رہے اور انہوں نے حکام اور وزیر اعظم ہشام المشیشی سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور پارٹی رہنما اور ان کے حامیوں کو اس جگہ سے دور کرنے کے لئے کام کریں جہاں ان لوگوں نے زبردستی حملہ کردیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)