ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز شخصیات اور سیاسی جماعتوں نے تیونس کی حکومت سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اقدام متعدد پارلیمنٹیرینز کو سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی اور بیہوش ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز عبیر موسٰی کی سربراہی میں اس بین الاقوامی یونین مسلم اسکالرز کے صدر دفتر کے سامنے حزب اختلاف دستوری پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے منعقدہ دھرنے ختم کرنے کے لئے طاقت اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مداخلت کیا ہے جس پر بیشتر عرب اور اسلامی ممالک میں پابندی عائد ہے اور اس کے اندر موجود لوگوں کو اس دلیل کے ساتھ زبردستی نکالنے کی کوشش کی ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں تاہم یونین کے ممبران ہیڈ کوارٹر کے اندر ہی رہے اور انہوں نے حکام اور وزیر اعظم ہشام المشیشی سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور پارٹی رہنما اور ان کے حامیوں کو اس جگہ سے دور کرنے کے لئے کام کریں جہاں ان لوگوں نے زبردستی حملہ کردیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]