سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی (سمیع) کے سی ای او انجنئیر ولید ابو خالد نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں مستقبل میں نئی شراکت پر دسترس حاصل کرنے کے متوقع منصوبے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دور میں فوجی صنعتوں کے شعبے میں مکمل سپلائی چین فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ابو خالد نے {الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسترس حاصل کرنے کے منصوبوں میں بحالی، پیکیجنگ اور ترقی سے متعلق تمام قسم کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں چھوٹے اور ملٹری سسٹم کے میدان میں درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور یہ ایسے وقت میں جب تمام بین الاقوامی کمپنیاں اس بات کا مقابلہ کر رہی ہیں پر کشش سعودی فوجی مارکیٹ میں اس کی موجودگی رہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]