ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
TT

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
کل عالمی ادارۂ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف آسٹرازینیکا ویکسین کا دفاع کیا ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے استعمال سے باز آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور یہ فیصلہ کچھ ممالک کی طرف سے اس ویکسین کی تقسیم کو معطل کرنے کے بعد کیا گیا ہے اور ان کہ کہنا ہے کہ یہ خون جمنے کا سبب بن سکتا ہے۔

تنظیم نے وضاحت کی ہے کہ ویکسین سے متعلق اس کی ایڈوائزری کمیٹی آسٹرازینیکا ویکسین اور خون کے جمنے کے مابین معقول ربط کی کمی کے بارے میں موصولہ اعداد وشمار کی حفاظت کی جانچ کررہی ہے اور ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے کل جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹرازینیکا ویکسین دیگر تمام ویکسینوں کی طرح بہترین ویکسین ہے اور اسی طرح اس کے استعمال کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

برطانیہ میں معروف یونیورسٹی آکسفورڈ کے تعاون سے یہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی آسٹرازینیکا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی ویکسین محفوظ ہے اور اس بات کے سلسلہ میں میں کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے کہ اس سے خون کے جمنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]