ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
TT

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
کل عالمی ادارۂ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف آسٹرازینیکا ویکسین کا دفاع کیا ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے استعمال سے باز آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور یہ فیصلہ کچھ ممالک کی طرف سے اس ویکسین کی تقسیم کو معطل کرنے کے بعد کیا گیا ہے اور ان کہ کہنا ہے کہ یہ خون جمنے کا سبب بن سکتا ہے۔

تنظیم نے وضاحت کی ہے کہ ویکسین سے متعلق اس کی ایڈوائزری کمیٹی آسٹرازینیکا ویکسین اور خون کے جمنے کے مابین معقول ربط کی کمی کے بارے میں موصولہ اعداد وشمار کی حفاظت کی جانچ کررہی ہے اور ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے کل جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹرازینیکا ویکسین دیگر تمام ویکسینوں کی طرح بہترین ویکسین ہے اور اسی طرح اس کے استعمال کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

برطانیہ میں معروف یونیورسٹی آکسفورڈ کے تعاون سے یہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی آسٹرازینیکا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی ویکسین محفوظ ہے اور اس بات کے سلسلہ میں میں کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے کہ اس سے خون کے جمنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]