ہادی نے یمن میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کو کیا مسترد

پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ہادی نے یمن میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کو کیا مسترد

پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ملیشیا کے ہتھیاروں کے زور پر اپنے ملک میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کے فلسفہ کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے۔

سرکاری ایجنسی "صبا" نے اطلاع دی ہے کہ صدر ہادی نے ریاض میں یمن کے اندر اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر ڈیوڈ گریزلی سے ملاقات کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قانونی حکومت قائم کردہ حوالوں کی بنیاد پر ایک منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے قیام کے سلسلہ میں خواہش مند ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یمنی عوام ایرانی تجربہ کو مسلط کرنے کے لئے ملیشیا کے ذریعہ ہتھیار کی زور پر کی جانے والی حکمرانی کا انکار کیا ہے۔

ہادی کے بیانات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ذریعہ یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس سے فون پر بات چیت کے گھنٹوں بعد آیا ہے جس میں انہوں نے یمن کی بگڑتی صورتحال خصوصا انسانی صورتحال کے نتائج کے بارے میں اپنے ملک کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]