سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
وسطیت اور اعتدال پسندی کی اقدار کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لئے سعودی عرب جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے نصاب میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور فلسفہ اور تنقیدی فکر میں بھی تبدیلی ہو رہی ہے۔

وزارت تعلیم بے ضابطگیوں، انتہا پسندوں اور تحلیل شدہ نظریات اور طرز عمل کی نگرانی کے لئے نئے اقدامات کے سلسلہ میں کام کر رہی ہے اور اس نے تمام محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹیوں میں "دانشورانہ شعور" کے یونٹس کے قیام کا اعلان کیا ہے تاکہ شہریت، اعتدال پسندی ووسطیت کی اقدار کو فروغ دیا جا سکے اور انتہا پسندی اور تحلیل کے تمام نظریات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشيخ نے پرسو کہا ہے کہ وزارت کا مقصد ہر محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹی میں دانشورانہ آگاہی یونٹ قائم کرنا ہے تاکہ مذہب سے وفاداری  حکمرانوں سے وفاداری، وطن کی طرف وابستگی جیسی اچھی اقدار کو فروغ دیا جاسکے  اور اعتدال پسندی، وسطیت ، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلایا جا سکے اور انتہا پسندی کی فکر اور اس کے اثرات کو روکا جا سکے اور علمی امور میں سائنسی اور تحقیقی اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]