سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
وسطیت اور اعتدال پسندی کی اقدار کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لئے سعودی عرب جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے نصاب میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور فلسفہ اور تنقیدی فکر میں بھی تبدیلی ہو رہی ہے۔

وزارت تعلیم بے ضابطگیوں، انتہا پسندوں اور تحلیل شدہ نظریات اور طرز عمل کی نگرانی کے لئے نئے اقدامات کے سلسلہ میں کام کر رہی ہے اور اس نے تمام محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹیوں میں "دانشورانہ شعور" کے یونٹس کے قیام کا اعلان کیا ہے تاکہ شہریت، اعتدال پسندی ووسطیت کی اقدار کو فروغ دیا جا سکے اور انتہا پسندی اور تحلیل کے تمام نظریات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشيخ نے پرسو کہا ہے کہ وزارت کا مقصد ہر محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹی میں دانشورانہ آگاہی یونٹ قائم کرنا ہے تاکہ مذہب سے وفاداری  حکمرانوں سے وفاداری، وطن کی طرف وابستگی جیسی اچھی اقدار کو فروغ دیا جاسکے  اور اعتدال پسندی، وسطیت ، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلایا جا سکے اور انتہا پسندی کی فکر اور اس کے اثرات کو روکا جا سکے اور علمی امور میں سائنسی اور تحقیقی اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]