سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
وسطیت اور اعتدال پسندی کی اقدار کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لئے سعودی عرب جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے نصاب میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور فلسفہ اور تنقیدی فکر میں بھی تبدیلی ہو رہی ہے۔

وزارت تعلیم بے ضابطگیوں، انتہا پسندوں اور تحلیل شدہ نظریات اور طرز عمل کی نگرانی کے لئے نئے اقدامات کے سلسلہ میں کام کر رہی ہے اور اس نے تمام محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹیوں میں "دانشورانہ شعور" کے یونٹس کے قیام کا اعلان کیا ہے تاکہ شہریت، اعتدال پسندی ووسطیت کی اقدار کو فروغ دیا جا سکے اور انتہا پسندی اور تحلیل کے تمام نظریات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشيخ نے پرسو کہا ہے کہ وزارت کا مقصد ہر محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹی میں دانشورانہ آگاہی یونٹ قائم کرنا ہے تاکہ مذہب سے وفاداری  حکمرانوں سے وفاداری، وطن کی طرف وابستگی جیسی اچھی اقدار کو فروغ دیا جاسکے  اور اعتدال پسندی، وسطیت ، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلایا جا سکے اور انتہا پسندی کی فکر اور اس کے اثرات کو روکا جا سکے اور علمی امور میں سائنسی اور تحقیقی اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]