لیبیا میں کرائے کے شامی جنگجو انخلا کے لئے تیاری کر رہے ہیں

لیبیا کی افواج کو طرابلس میں ترکی کی تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی افواج کو طرابلس میں ترکی کی تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

لیبیا میں کرائے کے شامی جنگجو انخلا کے لئے تیاری کر رہے ہیں

لیبیا کی افواج کو طرابلس میں ترکی کی تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی افواج کو طرابلس میں ترکی کی تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز معلوم ہوا ہے کہ لیبیا کی سرزمین پر موجود شامی جنگجؤوں کو ترکی کی ہدایت موصول ہوئی تاکہ وہ شام کی طرف واپسی کے آغاز کے لئے اپنے سامان کی تیاری کرنا شروع کریں۔

گزشتہ روز حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اشارہ کیا ہے کہ لیبیا کے علاقوں میں موجود انقرہ کے وفادار شامی جنگجؤوں کو اپنا سامان تیار کرنا شروع کرنے کے لئے ترک ہدایات موصول ہوئیں ہیں تاکہ وہ اگلے چند دنوں کے اندر خود کو واپسی کے آغاز کے لئے تیار کر سکیں اور رصدگاہ کے اعداد وشمار کے مطابق ترکی کے انٹلیجنس خدمات کے ذریعہ بھرتی کئے جانے والے قریب 9000 شامی کرائے کے جنگجو جن میں 18 سال سے کم عمر کے 350 بچے بھی شامل ہیں اپنے معاہدوں کے ختم ہونے کے بعد لیبیا سے واپس آئے ہیں۔

ساتھ ہی مقامی میڈیا نے سرت - الجفرہ آپریشن روم کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ابراہیم بیت المال کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی افواج جلد ہی ملک کے مشرق اور مغرب کو ملانے والی سڑک کو کھول دیں گی لیکن انہوں نے دوبارہ دوسری پارٹی سے مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 20 مارچ 2021ء شماره نمبر [15453]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]