ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیداhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882296/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%B2-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%BA%D8%B6%D8%A8-%D9%88%D8%BA%D8%B5%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7
ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیدا
گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اختلاف کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے ممتاز قانون دان ،عمر فاروق جرجرلی اوغلو کی گرفتاری نے کل ترکی میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ کو جنم دیا ہے جبکہ واشنگٹن اور یورپی دارالحکومتوں نے خواتین کو تشدد سے بچانے کے لئے "اسطنبول معاہدے" سے ترکی کے دستبرداری کی مذمت کی ہے۔
جرجرلی اوغلو کے ذریعہ ٹویٹر پر ٹویٹس کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف دہشت گردی کے الزام لگائے گئے پھر انہیں ڈھائی سال قید کی سماعت جاری کرنے کے عدالتی فیصلے کے کے تحت پارلیمانی رکنیت سے علیحدہ کردیا گیا جس کے بعد انہوں دھرنے میں 4 راتیں گزاری ہے پھر آخر کار انہیں پارلیمنٹ میں ان کے دھرنے کی جگہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور اب دارالحکومت انقرہ کے پراسیکیوٹر آفس میں ان کی شہادت لینے کے بعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔