ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیداhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882296/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%B2-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%BA%D8%B6%D8%A8-%D9%88%D8%BA%D8%B5%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7
ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیدا
گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اختلاف کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے ممتاز قانون دان ،عمر فاروق جرجرلی اوغلو کی گرفتاری نے کل ترکی میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ کو جنم دیا ہے جبکہ واشنگٹن اور یورپی دارالحکومتوں نے خواتین کو تشدد سے بچانے کے لئے "اسطنبول معاہدے" سے ترکی کے دستبرداری کی مذمت کی ہے۔
جرجرلی اوغلو کے ذریعہ ٹویٹر پر ٹویٹس کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف دہشت گردی کے الزام لگائے گئے پھر انہیں ڈھائی سال قید کی سماعت جاری کرنے کے عدالتی فیصلے کے کے تحت پارلیمانی رکنیت سے علیحدہ کردیا گیا جس کے بعد انہوں دھرنے میں 4 راتیں گزاری ہے پھر آخر کار انہیں پارلیمنٹ میں ان کے دھرنے کی جگہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور اب دارالحکومت انقرہ کے پراسیکیوٹر آفس میں ان کی شہادت لینے کے بعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)