ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں جماعتوں کے امریکی کانگریس کے نمائندوں نے ایرانی فائل میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اسی کے ساتھ حالیہ شکل میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی واپسی کے مخالف ایک پیغام پر دستخط بھی کیا ہے اور کسی بھی ممکنہ معاہدے کے تحت بیلسٹک میزائل ترقیاتی پروگرام کو ترقی دینے کے لئے تہران کے پروگرام اور استقرار واستحکام کو نشانہ بنانے والی  علاقائی سرگرمیوں کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دونوں سینیٹرز ریپبلکن لنڈسے گراہام اور ڈیموکریٹ باب مینڈیز سینیٹ میں اس پیغام کی حمایت کے لئے ایک مہم کی رہنمائی کر رہے ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ کے دستخطوں کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سب سے اہم ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کنز ہیں جو صدر بائیڈن کے قریبی ہیں۔(۔۔۔)

منگل 10 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 23 مارچ 2021ء شماره نمبر [15456]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]