ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں جماعتوں کے امریکی کانگریس کے نمائندوں نے ایرانی فائل میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اسی کے ساتھ حالیہ شکل میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی واپسی کے مخالف ایک پیغام پر دستخط بھی کیا ہے اور کسی بھی ممکنہ معاہدے کے تحت بیلسٹک میزائل ترقیاتی پروگرام کو ترقی دینے کے لئے تہران کے پروگرام اور استقرار واستحکام کو نشانہ بنانے والی  علاقائی سرگرمیوں کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دونوں سینیٹرز ریپبلکن لنڈسے گراہام اور ڈیموکریٹ باب مینڈیز سینیٹ میں اس پیغام کی حمایت کے لئے ایک مہم کی رہنمائی کر رہے ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ کے دستخطوں کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سب سے اہم ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کنز ہیں جو صدر بائیڈن کے قریبی ہیں۔(۔۔۔)

منگل 10 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 23 مارچ 2021ء شماره نمبر [15456]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]