"فتح" اور "حماس" الگ الگ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں

پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"فتح" اور "حماس" الگ الگ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں

پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز فلسطین کے صدر محمود عباس کی زیر صدارت "فتح" تحریک کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں اس تحریک کی مکمل فہرست کی منظوری دی گئی ہے جو آئندہ مئی میں ہونے والے قانون ساز انتخابات میں حصہ لینے والی ہے جبکہ "حماس" نے بھی اپنی فہرست کے انتخاب کو مکمل کرلیا ہے جس سے دونوں تحریکوں کے مابین مضبوط مسابقت کی تاکید ہو رہی ہے اور اس سے قبل یہ افواہیں پھیلائی گئیں کہ وہ مشترکہ فہرست کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

"فتح" تحریک کی سنٹرل کمیٹی کے ممبر عباس ذکی نے کہا ہے کہ تحریک منگل کو مرکزی انتخابی کمیٹی کے ساتھ اپنی انتخابی فہرست کو باضابطہ طور پر رجسٹر کرے گی ار انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس فہرست میں آزاد امیدوار، کاروباری اور قانونی افراد شامل ہیں اور اس میں موجودہ اور سابق عہدیداروں، موجودہ اور آزاد شدہ قیدیوں، بلدیات کے ممبروں اور اس تحریک کے اندر سکیورٹی اہلکاروں نے بھی اپنے آپ کو امیدوار بنایا ہے۔(۔۔۔)

پیر 16 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 29 مارچ 2021ء شماره نمبر [15462]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]