یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
TT

یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
یمنی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ یمن میں تنازعہ ختم کرنے کے مقصد سے حوثی گروپ کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے میں ایران کا ہاتھ ہے اور ایک طرف حوثیوں کی سنگینی کے بارے میں حکومت کے شکوک وشبہات میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف اس گروپ نے بین الاقوامی دباؤ سے اپنے غصہ کا اظہار ان بیانوں سے کیا ہے جن میں اس نے امریکہ پر حملہ کیا ہے اور اس کی طرف سے انسانیت سوز امداد فراہم کرنے اور جنگ بندی کی کوششوں کو مزاق قرار دیا ہے۔

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بدقسمتی سے حوثیوں نے ہمیشہ کی طرح مسقط میں مشورے کی میز پر ایک میٹھی گفتگو کی ہے لیکن زمین پر سعودی کو نشانہ بناتے ہوئے اس میں اضافہ جاری کر رکھا ہے اور مارب میں آئی ڈی پی کے کیمپوں پر حملہ کیا ہے اور انہوں نے ایران اور حزب اللہ پر الزام لگایا ہے کہ یہی دونوں تحریک کو سعودی اقدام کو مسترد کرنے اور اسے ناکام بنانے کی ہدایت کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]