ایران سے عراق کی آزادی امریکہ کا ایک ترجیح مشن ہے

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران سے عراق کی آزادی امریکہ کا ایک ترجیح مشن ہے

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن اور بغداد کے مابین آئندہ منگل کو شروع ہونے والے اسٹریٹجک ڈائلاک کے نئے دور کے دوران امریکہ کی طرف سے ایران سے عراق کی آزادی اپنے ترجیحی مشن میں شامل ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پرسو روز اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکہ حکومت عراق کے ساتھ اپنی شراکت کے تناظر میں ان معاہدوں کو پیش پکش رکھ رہا ہے جو گزشتہ اسٹریٹجک ڈائلاک میں طے پایا ہے اور وہ دونوں ممالک کے مابین اگلے اسٹریٹجک ڈائلاک میں شراکت کی تجدید اور کامیابی حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔
 
اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے عراق کا ایران سے توانائی کی درآمد پر منحصر ہونے کے سلسلہ میں پرائس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عراقی حکومت نے جو بعض دیگر ممالک کے ساتھ توانائی کے بہت سے معاہدوں پر دستخط کیا ہے اسے ان کے ذریعہ اپنی توانائی کو خود کفیل کرنے کی اجازت ہوگی اور ہم امید کرتے ہیں ان معاہدوں سے عراق کا ایران پر انحصار ختم ہوجائے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 03 اپریل 2021ء شماره نمبر [15467]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]