تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
TT

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
تیونس میں صدر جمہوریہ کے دفتر میں ایک نئے استعفیٰ نے یکے بعد دیگرے استعفوں کی وجوہات کے بارے میں شدید سیاسی بحث ومباحثے کو جنم دے دیا ہے کیونکہ صدر قیس سعید کی پانچ سالہ میعاد میں سے ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے میں اب تک آٹھ لوگوں نے استعفی دیا ہے۔

آخری بار استعفی دینے والے اسماعیل البدیوی ہیں جو صدر جمہوریہ کے دفتر سے منسلک تھے اور انہوں نے نومبر 2019 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔

اگرچہ مستعفی ہونے والے افراد عام طور پر اپنی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں بیان دینے سے گریز کرتے آرہے ہیں اور یہ کہنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں کہ یہ ذاتی معاملات کی وجہ سے ہے لیکن تیونسی کے متعدد سیاست دانوں کا دعوی ہے کہ اس کے کچھ حصہ کا تعلق اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ معاملات کرنے میں صدر کے تجربے کی کمی سے ہے اور خاص طور پر ان سیاسی اور سماجی بحرانوں کی روشنی میں جن کا تعلق مقامی منظر نامے سے ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]